9
بسم اللہ الرحمن الرحیم
آج میں جس شخصیت کا تعارف کرانے جارہا ھوں وہ کسی تعارف کی محتاج نہیں ھے۔ ان کا شمار مسلم امہ کے نامور ، بلند مرتبہ شخصیات میں ھوتا ھے جو کہ بہت بڑے عالم دین اور ولی اللہ ،مفتی اور صوفی شاعر بھی تھے جن کی کئی تصانیف و تعلیمات کو پڑھ کر لاکھوں مسلمان آج تک مستفید ھورہے ہیں جنہوں نے اپنے علم و عمل،کردار ،تحریر سے مسلمانوں کو دین اسلام ،صراط مستقیم پر چلنے کیلئے امت مسلمہ کو تبلیغ کی اور پوری زندگی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت ، اطاعت کا درس دیتے رھے جن کے پوری دنیا میں مریدین موجود ہیں۔ جن کو تاجدار گولڑہ سے یاد کیا جاتا ھے اس عظیم ہستی کا نام سید پیر مہر علی شاہ رحمتہ اللہ علیہ ھے جو کہ ظاہری علم و باطنی علم میں اپنی مثال آپ تھے۔تمام مکاتب فکر آپکی دینی خدمات کو تسلیم کرتے ہیں۔
آپ رحمتہ اللہ علیہ 14 اپریل 1859 میں اسلام آباد میں واقع گاؤں گولڑہ میں پیدا ھوئے آپ کے والد کا سید نذر دین شاہ ھے آپ کا شجرہ نسب 36 سلسلوں کے بعد امام حسن رضی اللہ عنہ سے جا ملتا ھے۔آپ غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ کی نسل سے ہیں اور آپکا روحانی سلسلہ چشتیہ ھے آپ کا ایک ہی بیٹا تھا جن کا نام سید محی الدین گیلانی المعروف بابو جی ھے۔آپ کے پیر کا نام پیر شمس الدین سیالوی( ضلع سرگودھا )ھے اس کے علاوہ پیر مہر علی شاہ صاحب کی بابا فضل الدین کلیامی رحمتہ اللہ علیہ(کلیام شریف راولپنڈی ) سے بھی بہت زیادہ عقیدت و محبت رکھتے تھے۔
آپ نے کئی کتابیں لکھی جن میں سیف چشتیائ، شمس الہدایہ، تحقیق الحق فی الکلمتہ الحق بہت زیادہ مشہور اور پڑھی جانیوالی کتابیں ہیں۔
پیر صاحب مرزائیت، قادیانیت کے سخت مخالف تھے آپ کا فتنہ قادیانیت کے خلاف اور ختم نبوت کے تحفظ کیلئے بہت اہم کردار ھے۔آپ نے فتنہ قادیانیت کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دیا۔ اس میں کوئ شک نہیں کہ پیر مہر علی شاہ صاحب ختم نبوت کے پکے اور سچے محافظ تھے۔
پیر صاحب بہت بڑے صوفی شاعر تھے جن کا سب سے مشہور کلام
"اج سک متراں دی ودھیری اے،
کیوں جندڑی اداس گھنیری اے،
لوں لوں وچ شوق چنگیری اے،
اج نیناں نے لایاں کیوں جھڑیاں،
مکھ چند بدر شعشانی ھے،
متھے چمکے لاٹ نورانی ھے،
کالی زلف تے اکھ مستانی ھے،
مخمور اکھیں ہن مد بھریاں،
کتھے مہر علی لٹھے تیری ثناء،
گستاخ اکھیں کتھے جا اڑیاں،
اس صورت نوں میں جان اکھاں،
جان آکھاں کہ جان جہان آکھاں،
سچ آکھاں تے رب دی شان آکھاں،
جس شان تو شاناں سب بنڑیاں،
آپ کا وصال 11 مئی 1937 کو وصال ھوا آپ کا عرس مبارک ہر سال 29 صفر المظفر کو گولڑہ شریف انکے دربار پر منعقد ھوتا ھے
Comments:
Reply:
To comment on this video please connect a HIVE account to your profile: Connect HIVE Account